Main To Panjtan Ka Ghulam Hoon Lyrics


Main To Panjtan Ka Ghulam Hoon Lyrics

میں تو پنجتن کا غلام ہوں میں غلام ابن غلام ہوں
مجھے عشق ہے تو خدا سے ہے مجھے عشق ہے تو رسول سے
یہ کرم ہے سارا بتول کا میرے منہ سے ائے مہک صدا
جو میں نام لوں تیرا جھوم کے میں تو پنجتن کا غلام ہوں

 

مجھے عشق سرو سمن سے ہے مجھے عشق سارے چمن سے ہے
مجھے عشق ان کی گلی سے ہے مجھے عشق ان کے وطن سے ہے
مجھے عشق ہے تو علی سے ہے مجھے عشق ہے تو حسن سے ہے
مجھے عشق ہے تو حسین سے مجھے عشق شاہ زمن سے ہے
میں تو پنجتن کا غلام ہوں میں غلام ابن غلام ہوں

ہوا کیسے تن سے وہ سر جدا جہاں عشق ہو وہیں کربلا
میری بات انہی کی بات ہے میرے سامنے وہی ذات ہے
وہی جن کو شیر خدا کہیں جنہیں باب صل علی کہیں
وہی جن کو آل نبی کہیں وہی جن کو ذات اعلی کہیں
وہی پختہ کیں میں تو خام ہوں میں تو پنجتن کا غلام ہوں

میرا شعر کیا میرا ذکر کیا میری بات کیا میری فکر کیا
میری بات ان کے سبب سے ہے میرا شعر ان کے ادب سے ہے
میرا ذکر ان کے طفیل سے میری فکر ان کے طفیل سے
کہاں مجھ میں اتنی سکت بھلا کے ہو منقبت کا بھی حق ادا
میں مرید خیر الانام ہوں میں تو پنجتن کا غلام ہوں

 

میں کمر ہوں شاعر بے نوا میری حیثیت ہی بھلا ہے کیا
وہ ہیں بادشاہوں کے بادشاہ میں ہوں ان کے در کا بس اک گدا
میرا پنجتن سے ہے واسطہ میرا نسبتوں کا ہے سلسلہ
میں فقیر خیر الانام ہوں میں تو پنجتن کا غلام ہوں

More Naats On Our Website

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top